Exclusive : Hassan Nisar Ka "Dunya TV" Per Hijaab Aur Islam Ka Mazaaq Aur Tauheen Amaiz Guftago

Hassan Nisar Ka "Dunya TV" Per Hijaab Aur Islam Ka Mazaaq Aur Tauheen Amaiz Guftago, he used abusive language for Hijaab and Islam.

Comments

blog said…
yah banda ALLAH say nahi derta khuch ALLAH KA KHOOF kray bus itna hi kha sagti hn
deadman said…
WHAT HASSAN NISAR WROTE IN HIS BOOK
قرآن، خواتین کے لئے برقعہ پہننے کولازمی نہیں کرتا ہے: یہ صرف تمام مسلمان مرد اور عورت سے سیدھے سادے طریقے کے کپڑے پہننے کو کہتا ہے۔ اور نہ ہی یہ مردوں کےداڑھی رکھنے پر اصرار کرتا ہے۔ اس کے لئے اکثر دلیل دی جاتی ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم داڑھی رکھتے تھے اور اس وجہ سے ایسا کرنا سنت ہے۔ لیکن سنت وہ ہوتی ہےجو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوسروں سے الگ کرتی تھی اور آپ ﷺکی داڑھی یقینی طور پر ایسا نہیں کرتی تھی۔ یہاں تک کہ آپ ﷺ کے سب سے بڑے دشمن ابو لہب اور ابو جہل بھی داڑھی رکھتے تھے۔ کسی بھی صورت میں، بہت سے داڑھی والے مسلمان بڑی تعداد میں ایسی دوسری چیزوں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا وہ مخصوص ہے یا نہیں۔
تو کیوں؟ برقعہ اور داڑھی مسلمانوں کے تشخص کی اتنی بڑی علامت آج کیوں بن گئے ہیں؟ بہت سے ملاّ کیوں اس پر اصرار کرتے ہیں کہ جنس کی بنیاد پر آپ ایک مسلمان نہیں ہو سکتے ہیں اگر آپ برقعے والی یا داڑھی والے نہیں ہیں؟
deadman said…
SAME PAGE

کئی خواتین ہیں جو برقعہ پہنتی ہیں وہ بڑے فخر سے اعلان کرتی ہیں کہ وہ ایسا عمل کرنے میں اپنے "ذاتی حق" کا استعمال کر رہی ہیں۔ مشکل سے ہی انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ حقیقت میں وہ اس کے بر عکس عمل کر رہی ہیں۔ اپنے حقوق میں سے بہت ہی ذاتی حق سے دست بردار ہو رہی ہیں: ان کی شخصیت، انکے ایک فرد کے طور پر رہنے کا حق۔
مسلمان اکثر شکایت کرتے ہیں کہ دوسرے انہیں دقیانوسی بتاتے ہیں۔ لیکن "اسلامی" داڑھی بڑھانے یا برقع پہن کر وہ خود کو اپنے ذہنوں میں دقیانوسی بنا رہے ہیں۔ وہ ان علامتوں سے اسلام کی وضاحت کرتے ہیں اور اسے ایک ذاتی عقیدے کے مقابلے میں ایک گروپ کی شناخت تک ہی محدود کرتے ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب داڑھی اور برقع صرف مسلمانیت کی علامت نہیں رہے گیں بلکہ خود اسلام بن جائیں گے۔ مرنے کے حق اور قتل کرنے کی ذمہ داری کے تقدس کو برقرار رکھنےکے مقابلے یہ مذہب سے تھوڑا زیادہ بن گئے ہیں۔
WHAT YOU CALL HASSAN NISAR A MUSLIM, A PAKISTANI OR AN ASS WHO IS INTERESTED IN CELEBRATING BASANT AS HIS IDENTITY AND CULTURE
arsalan said…
YE HOTA kon hai"DEEN" k ehkamaat ka mazaak urhane wala ,asal ma iske baap ki pedaish hi maghrib ki hai isee liye har baat per maghrib ki misaal deta hai.
ye to hamare mulk k qanoon ma KAAFIR hai,ye QADIYANI hai. ye to hamare Emaan ki kamzori hai k hum is darje per chale gye hen jiska jee chahta hai islam k khilaaf bonkna shuro ho jata hai aur hum ussay kuch b nai bol sakte,
ALLAH se dua hai k ALLAH inko hidayat de,or agr inke naseeb ma hidayat nai hai to halaak ker de,or inko ibrat ka nishan bana de, Ameeen.
JEHANGIR KHAN said…
Dear Hasan Nisar,
Islam is a religion where Quoran and Sunna of the Prophet (SAW) is the way of life for more than a billion of people. Its not like a political or any other social debate where you can use your brain defining what is right is what is wrong.

Quoran is sent by the Creater/Almighty and what the messanger acted said or even he was silent on some occasions all are called Sunna, and we are bound to do as he did.

We request you to study the religion completely and then you can speak quoting authentic sources, until you can speak regarding social issues in the local or national context. these may harm the believers and may cause anger
Anonymous said…
I like the way you described it and would like to see more from you. Hasb e Haal